Saturday, November 29, 2014

Baalo Ka Ghirna,Khushki

بالوں کا گرنا ، خشکی ؛ 

١۲۵ گرام سرسوں کا تیل میں ١۲ گرام کلونجی ڈال کر ١۰ منٹ تک آگ پر جوش دیں پھر اس میں ٦۰ گرام زیتون کا تیل شامل کرکے روزانہ سوتے وقت بالوں کی جڑوں میں مالش کریں

کولسٹرول کے لےٴ میتھی دانہ مفید ھے؛



میتھی دانہ ١۵ گرام دادچینی ۵ گرام کا سفوف بناکر 1 چٹکی صبح شام پانی سے استعمال کریں۔

ٴHair Removal


چہرے یا جسم کے زائد بالوں کو ختم کرنے کیلے

جسم کے جس مقام سے بال ختم کرنا مقصود ھوں تو اس جگہ سے بالوں کو بلیڈ وغیرہ سے صاف کرکے روئی کی مدد سے سرکہ صبح شام لگائیں بال دوبارہ نہیں اگیں گے۔

Tuesday, November 25, 2014

دھنیا کے کمالات


دھنیا کے سبز پتے اور بیج بطور مصالحہ دارسبزی استعمال ہوتے ہیں اور یہ ہماری ترکایوں کی جان ہے سلاد کے طور پر بھی دھنیا کے پتے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ کھانے کے ذائقے کو لذیذ بناتا ہے اور اس کا بیج پیس کر بطور خشک مصالحہ بھی استعمال ہوتا ہے۔ سرکے کے علاوہ اس کا تیل بھی کارآمد ہے۔
تاریخ:۔
دھنیا کے پودے جنگلی حالت میں مشرقی اور جنوبی یورپ میں اب بھی ملتے ہیں اس کے آبائی وطن میں انہی علاقوں کا ذکر آتا ہے تاہم اس کے بیج Nahal henel غار میں بھی کھدائی کے دوران ملے ہیں جو کہ کھدائی کا قیدم ترین دور تھا۔ Tatan Khumum قوت الطمون کے مقبرہ سے بھی تقرلباً 1/2 کلو دھنیے کے بیج ملے ہیں اس لئے تاریخ دان یہ کہتے ہیں کہ اس کا آبائی وطن یورپ نہیں بلکہ مصر ہو سکتا ہے۔ اس کا ذکر بائبل میں بھی ہے۔
دوسری میلینیم بی سی سے اس کی کاشت یونان میں ہو رہی ہے اور اس کا تیل بھی نکال کر استعمال کیا جاتاتھا۔ اسکے بیج مصالحہ جات اور اس کے پتے خوشبو کے لئے استعمال ہوتے تھے برطانیہ میں اسے رومن لے گئے اور وہ اس کو گوشت کے لئے پریذرو نیو کے طو پر استعمال کرتے ہیں۔دھنیا بری نوی کالونی میں نارتھ امریکہ میں 1670 میں پہنچا اور وہاں پر اس کی ابتدائی کاشت شروع ہوئی۔
نام : دھنیے کا نام فرانسیسی لفظ Coriandure سے لیا گیا ہے۔ لاطینی میں اس کو Conianadram ہے۔
منسوب کیا گیا ہے اور یونانی میں Koriandrum کہتے ہیں۔ دھنیا جس کو فاری اصطلاح میں Conianadram satium کہتے ہیں عام طور پر اس کو Clianto بھی پکارا جاتا ہے۔ بھارت میں اس کو دھنیا اور جارجیا میں کنٹرزا کہتے ہیں۔
استعمال دھنیے کے تمام حصے خصوصاً پتے‘ بیج باورچی خانہ میں استعمال ہوتے ہیں اس کا استعمال مختلف ممالک میں مختلف ہوتا ہے۔
1۔پتے:
دھنیا کے پتے تازہ حالت میں سلاد میں ترکاریوں میں استعمال ہوتے ہیں اور اگر پتے سوکھ جائیں یا فریز کر دئیے جائیں تو خوشبو کھو بیٹھتے ہیں اس کا استعمال برصغیر پاک و ہند میں چٹنی میں ہوتا ہے اور پکے ہوئے کھانوں پر گارنش کے طور پر بھی اس کے پتے استعمال ہوتے ہیں۔ خاص کر دالوں پر اس کے پتے بہت لطف اندوز لگتے ہی۔ اس کو پہلے ترکاری میں نہیں ڈالا جاتا کیونکہ اس کا ذائقہ ختم ہو جاتا ہے لہذا کھانے کے آخری مراحل میں اس کے پتے استعمال ہوتے ہیں اب اس کا استعمال دنیا کے مختلف ملکوں میں ہو رہا ہے کیونکہ دنیا اب ایک گلوبل ولیج ہے اور تمام قسم کے کھانے ملک ملک پہنچ گئے ہیں اور حضرت انسان ان سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔
2۔بیج:
دھنیے کے بیج کو پیس کر پاوٴڈر بنا لیا جاتا ہے۔ تاہم یہ پوڈر اسی وقت بنائیں جب کہ آپ کو اسی دن استعمال کرنا ہوتا ہم اگر کافی وقت تک اس کا پاوٴڈر رکھیں گے تو یہ اپنی افادیت کھو بیٹھے گا۔ اس لئے اس کے بیج کو ٹھنڈی جگہ پر کسی جار یا بوتل میں ایرٹائٹ رکھیں اس کا استعمال اچار میں بھی کیا جاتا ہے۔
3۔جڑیں :
اس کی جڑیں کئی کھانوں میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔ خاص کر تھائی ڈشز میں اس کی جڑوں کا استعمال ہوتا ہے۔
4۔دھنیے کا تیل:
دھنیے کا تیل بھی بہت سی بیماریوں میں مفید ہے۔
دھنیے کا ادویاتی استعمال:
دھنیا دوائی کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ خاص کر تھکاوٹ کو دور کرنے کے لئے اور نیند نہ آنے میں اس کا استعمال نہ بتایا گیا ہے۔ یہ پیشاب اور ہے یہ مخرج یا ریاح بھی ہے۔ جوڑوں کے درد میں بھی اس کا بتایا گیا ہے اور اس کا استعمال پرفیوم انڈسٹری میں بھی ہوتا ہے۔

Sunday, November 16, 2014

December Araha Hai


December Pher Se Araha Hai


Pehli Subha December ki


Teri Yaad, Tanhai, Khamoshi, Aur Behty Aansu
Pehli Subha December ki kya kya Tohfy Lai hai!

•°•°•°•°•

Kuch Lamhy November Kay

کچھ لمحے نومبر کے

ہم نے یوں گزارے ہیں

موسم اسکی یادوں کے

تصویر میں اتارے ہیں


کپکپاتے ہونٹوں سے

ڈگمگاتی دھڑکن سے

ہم نے اپنے خالق سے

بس دعا یہ مانگی ہے


اب کی بار دسمبر میں

جب بھی بادل اتریں تو

بس یہی تمنا ہے


نفرتوں کی بارش میں

دشمنوں کی سازش میں

بس اسی گزارش میں


زندگی کو جینے کا

اختیار مل جائے

اے مرے خدا سب کو

اپنا پیار مل جائے....!!



 **************************